facebook-domain-verification" content="ck1ojg2es5iiyqif2wy9qloqe1qs4x

بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

مصر: سالانہ 1 ارب روپے تنخواہ، بھر بھی کوئی ملازمت کا خواہشمند نہیں، آخر کیوں؟

سالانہ کروڑوں روپے کی پُرکشش تنخواہ اور باس کی ٹینشن سے نجات، ایسی نوکری کی خواہش تو ہر ایک کو ہوتی ہے، ایسی ہی ایک نوکری مصر میں خالی تو ہے لیکن پھر بھی کوئی اس نوکری کے لیے درخواست جمع کروانے میں دلچسپی نہیں لیتا۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق مصر کے دوسرے سب سے بڑے شہر اور سب سے بڑی بندر گاہ اسکندریہ کے لائٹ ہاؤس کا شمار دنیا کے 7 عجائب میں بھی ہوتا ہے، جہاں پُرکشش نوکری کی جگہ خالی ہے۔

مذکورہ ملازمت لائٹ ہاؤس کیپر کی ہے، جس کی ذمے داری لائٹ کھولنا اور بند کرنا ہے، صرف اندھیرے کے اوقات میں ساحل کی جانب آنے اور جانے والے بحری جہازوں کو روشنی کی مدد سے راستہ دکھانا، ان کی نگرانی کرنا، انہیں خطرناک چٹانوں سے محفوظ رکھنا ہے۔

اس کام کے لیے سالانہ 3.6 ملین ڈالرز (تقریباً 1 ارب پاکستانی روپے) کی پیشکش کی جا رہی ہے، جو اس ملازمت کو دنیا بھر میں سب سے زیادہ تنخواہ دینے والی ملازمت بنا دیتی ہے، لیکن پھر بھی کوئی اس ملازمت کو قبول نہیں کرتا۔

پرکشش تنخواہ اور تاریخی اہمیت کے حامل مقام کے باوجود خواہش مند امیدواروں کی نمایاں کمی کی سب سے بڑی وجہ تنہائی، سخت موسمی حالات اور فوری مدد کا فقدان ہے۔