وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے دو ٹوک اعلان کیا ہے کہ دھرنے والوں سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اطلاعات عطاتارڑ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کی۔
اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں طے ہوا کہ دھرنا دینے والوں سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے، اسلام آباد میں جتنا بھی جس کا بھی مالی یا جانی نقصان ہوا اس کے پیچھے ایک عورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ پر امن احتجاج کرنے آئے تھے، آپ نے سب دیکھ لیا، ان کی کوشش تھی کہ کسی طرح لاشیں لیں۔
وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ جتنا نقصان ہوا اس کی ذمہ دار ایک عورت ہے، ان کی خباثت کی انتہا یہ ہے کہ رینجرز کے جوان شہید ہوئے تو کہا اپنی گاڑی کے نیچے آئے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اس مرتبہ اسلام آباد میں کوئی کھدائی نہیں کی ، پہلے کی طرح راستے بلاک نہیں کیے ، یہ اپنے ساتھ غلیلیں لے کر آئے ہیں، اتنی افرا تفری کے باوجود اسلام آباد کھلا ہے۔
اس کے علاوہ وزیر اطلاعات عطاتارڑ کا کہنا تھا کہ چند کلومیٹر کی دوری پر ایک ملک کے سربراہ آئے ہوئے ہیں، غلیل سے بنٹے چلائے جارہے تھے، ریاست کمزور نہیں ہے، یہ سمجھتے ہیں غلیل چلا کر رہا کرالیں گے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ سوات کے گرفتار ایک شخص نے کہا کہ وہ مزدور ہے، ایک بچے کو گرفتار کیا جس نے بتایا کہ وہ افغانستان سے آیا ہے، یہ بی بی خون لینے آئی ہے، لاشیں لینے آئی ہے، وہ علی امین سے کہتی ہیں تم لیڈ کرو، آپ آگے آئیں۔
ان کاکہناہےکہ تشدد کا جواب سختی سے دے رہے ہیں، صبر کو نہ آزمائیں، شہید اہلکاروں کا خون کس کے ہاتھ پر تلاش کریں، یہ انارکی پھیلانے آئے ہیں، یہ پرامن مظاہرہ نہیں ہے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ لاشیں نہیں گرائی جائیں گی، سختی سے نمٹیں گے، افغان شہریوں کو تحریک انصاف نے ممبرشپ دی ہے ، یہ چند شیل مار کر کسی کو رہا نہیں کرا سکتے۔
ان کا کہنا کہ یہ جو چال چلی جارہی ہے ، مذاکرات نہیں ہوں گے ، ہم ان کو لاشیں نہیں دینا چاہتے ہیں نہ ہی دیں گے ، اگر کوئی سمجھتا ہے ریاست کی کمزوری ہے یہ بھول ہے، یہ اسلام آباد کے امن و امان کو تباہ کرنا چاہتے ہیں اور ہم ان کو امن و امان تباہ نہیں کرنے دیں گے ، جو مزید آئے گا وہ بھی گرفتار ہو گا۔