اسلام آباد(نیوز ڈیسک)معروف تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ آف پیس اینڈ ڈویلپمنٹ- انسپاد کے صدر اور کشمیری دانشور سردار محمد طاہر تبسم نے کہا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی اور کشمیری تنظیمیں متحد ہو کر کشمیری رہنماؤں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالیں۔ کشمیر کا مسئلہ جلد حل ہو جائے گا کیونکہ بھارت کی کئی ریاستوں میں علیحدگی پسند تحریکیں زور پکڑ رہی ہیں اور کشمیر اور خالصتان کے حق خود ارادیت کی تحریک کو طویل عرصے تک روکنا مشکل ہو جاہے گا۔ وہ آج یہاں مشہور برطانوی مصنف، سیاسی مبصر اور گائیڈنس کنسلٹنسی کے منیجنگ ڈائریکٹر کلیم حسین سے بات چیت کر رہے تھے۔ انسپاد کی سیکرٹری جنرل مسز کشور عقیل اور چوہدری عتیق الرحمن سے ملاقات میں موجود تھے۔
سردار طاہر تبسم نے کہا کہ فلسطین میں بے گناہ شہریوں کے قتل عام اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف کئی طاقتور ممالک کی جانب سے مذمت اور سرزنش نہ کرنا انتہائی تشویشناک ہے۔ تمام خیرخواہ، انسانی ہمدردی کی تنظیموں اور ممالک کو متحد ہو کر مظالم کے بڑھتے ہوئے واقعات کے سدباب کے لیے مشترکہ حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے ورنہ ریاستوں اور مذموم عناصر کا یہ رجحان جاری رہے گا جو اپنے مذموم مقاصد کے لیے ایک ایک کر کے ملکوں پر حملے کرتے رہیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو اسرائیل جیسی ریاستوں کی رکنیت ختم کرنے کے عمل کو فعال کرنا چاہیے جو غزہ، مغربی کنارے، شام، لبنان، یمن اور ایران میں اقدامات کے ذریعے متعدد بین الاقوامی انسانی قوانین اور انسانی حقوق کی ذمہ داریوں کی صریح خلاف ورزی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں عالمی تھنک ٹینکس، پالیسی ساز حکومتی حلقوں میں بھارتی مقبوضہ کشمیر اور فلسطین میں ڈھائے جانے والے مظالم کے بارے میں اصل حقائق سے آگاہ کرنا ہو گا تاکہ بھارت و اسراہیل پر سیاسی اور سفارتی دباؤ ڈالا جا سکے۔ ریاستیں اور ان کے ملحقہ ادارے۔ مذہبی تنظیموں، علمائے کرام، دانشوروں اور صحافیوں کو بھی اس کوشش میں فعال کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ جس طرح جنوبی افریقہ نے اسرائیل کے ظلم و بربریت کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ دائر کیا، اسی طرح اس منفی لہر کو روکنے کے لیے دیگر ممالک کو بھی اپنے اپنے دائرہ اختیار میں مناسب اقدامات کرنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ خطے میں مستقل جنگ بندی اور امن قائم ہو سکے۔ کلیم حسین نے کہا کہ برطانیہ میں فلسطین، کشمیر میں ہونے والے مظالم کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے پہلے ہی سے کام کیا جا رہا ہے تاہم اسے مزید مربوط انداز اپنانے کی ضرورت ہے۔ انسپاڈ ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے اس مشن کے لیے موثر طریقے سے کام کر رہا ہے اور ہم اس معاملے میں مکمل تعاون کریں گے اور دیگر فعال تنظیموں سے بھی رابطہ کریں گے۔ کلیم حسین نے صدرانسپاڈ کو کیمبرج سکالرز پبلشنگ کی طرف سے شائع ہونے والی اپنی کتاب “Peace and Reconciliation International and Islamic Law” بھی پیش کی اور باہمی دلچسپی کے امور پر اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔