facebook-domain-verification" content="ck1ojg2es5iiyqif2wy9qloqe1qs4x

بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

NROیامعافی لیبل خدشہ، PTIکا تحریری ڈیمانڈزسے گریز

اسلام آباد(طارق محمودسمیر) حکومت اور پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کے درمیان مذاکرات کے دوسرے دور میں کوئی بڑابریک تھرونہیں ہوسکاتاہم ڈیڈلاک بھی پیدانہیں ہوا، سپیکرقومی اسمبلی ایازصادق کی زیرصدارت مذاکراتی کمیٹیوں کے دوسرے اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپوربھی شریک ہوئے اور ان کی طرف
سے سب سے زیادہ مثبت باتیں سامنے آئیں، علی امین گنڈاپورکاکہناتھاکہ جوسخت باتیں باہرکرتارہاہوں وہ آج نہیں دہراوں گا کیونکہ ماحول اچھاہے اسے خراب نہیں کرناچاہتا،ان کاکہناتھاکہ خواہش ہے کہ مذاکرات آگے چلیں، حکومتی کمیٹی کے ایک اہم رکن کابھی کہناتھاکہ گنڈاپورنے سب سے مثبت سوچ اور مثبت رویے کا مظاہرہ کیا ،انہوںنے بہت سی اچھی باتیں کی ہیں اور مثبت سگنل دیئے ہیں یقیناً ان کی بعض سیاسی مجبوریاںبھی ہیں،مذاکراتی کمیٹیوں کے اجلاس میں پی ٹی آئی نے تحریری طور پر مطالبات نہیں پیش کئے،ذرائع کاکہناہیکہ پی ٹی آئی تحریری طو پر چارٹرآف ڈیمانڈزاس لیے نہیں دیناچاہتی کہ میڈیامیں  ا س پر تبصرے شروع نہ ہوجائیں یا  حکومت کی طرف اس معاملے کو این آراویا معافی مانگ لینے سے نہ جوڑدیاجائے ،ذرائع کاکہناہے کہ تحریری طور پر چارٹرآف ڈیمانڈزنہ دینے کی ایک اوروجہ یہ بھی ہے کہ چھ جنوری کو190ملین پاؤنڈکیس کا فیصلہ بھی آناہے،پی ٹی آئی کے رہنماوں سلمان اکرم راجہ اور بیرسٹرعلی ظفرنے بانی پی ٹی آئیعمران خان سے ملاقات کی اورمذاکراتی کمیٹی میں شامل سلمان راجہ نے اجلاس میں بانی پی ٹی آئی کی طرف سے یہ پیغام دیاکہ وہ چاہتے ہیں کہ بات چیت کا یہ عمل آگے بڑھے،حکومتی کمیٹی کے ایک رکن نے کہاکہ یہ وہی جماعت ہے جو ن لیگ اور پیپلزپارٹی کو چورکہہ رہی تھی اور یہ کہتی تھی کہ ان جماعتوں کے ساتھ نہیں بیٹھنا،اجلاس میں راناثناء اللہ کابھی مثبت رویہ تھا حالانکہ وہ پی ٹی آئی دورمیں منشیات کے ایک بے بنیادمقدمے میں جیل بھی کاٹ چکے ہیں،اسی طرح نائب وزیراعظم اسحق ڈار نے بھی پی ٹی آئی پر کسی قسم کی تنقیدسے گریزکیا، دوسری جانب  پاک فوج نے 9 مئی 2023ء کے واقعات میں سزایافتہ 19 مجرموں کی سزاؤں کی معافی کا اعلان کردیا جو ایک مثبت سگنل ہے ،ان مجرموں نے اپیل کا قانونی حق استعمال کیاتھا اورانہیں متعلقہ قانون کے مطابق انسانی ہمدردی کی بنیاد پر معافی دی گئی اس معاملے کا عالمی دباؤسے کوئی تعلق نہیں ،آنے والے دنوں میں مزید معافیاں متوقع ہیں۔