اسلام آباد: نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی نے عزم استحکام کا مشن کامیاب کرنے کیلئےملک میں سیاسی استحکام کو ضروری قرار دے دیا ۔
تفصیلات کے مطابق ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں دہشتگردی کےخلاف اتحاد کے فروغ، ہرقسم کی انتہا پسندی کو سختی سےکچلنے اور بلوچستان میں متحرک دہشتگرد تنظیموں کے خلاف جامع سیکیورٹی پلان جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ۔
اجلاس میں خوارج کے گرد گھیرا تنگ کرنےکیلئے علاقائی ممالک کیساتھ فعال سفارتکاری پر زور دیا گیا جبکہ ڈیجیٹل دہشت گردوں سے بھی سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کیا گیا ۔
آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا نے ملک میں پائیدار امن کیلئے مکمل تعاون کےعزم کا اعادہ کیا جبکہ وزیر اعظم نے کہا ملکی مسائل کے حل کیلئے سیاسی اتفاق رائے اور قومی بیانیے کو فروغ دینا ہوگا ۔
وزیراعظم شہبازشریف نے اپیکس کمیٹی کے اجلاس سےخطاب میں کہاڈیجیٹل محاذ پرپاکستان کےخلاف زہر اگلا جارہاہے،دوست نمادشمن پاکستان کے خلاف مہم چلارہےہیں،بلوچستان میں پاکستان مخالف سازشیں کی جارہی ہیں،جھوٹ کوسپورٹ کررہےہیں،حقائق کومسخ کررہےہیں، اسلام آبادپر جو یلغارہوئی سوشل میڈیا نے جھوٹ کاطوفان اٹھایا گیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ رینجرزکےجوانوں کےبارےمیں جھوٹی خبریں بنائی گئیں،جوقربانی دےرہےہیں وہ بھی ماوں کے سپوت ہیں،جوان قربانیوں کورائیگاں جانےکاسوچ رہےہیں ان کی بھول ہے۔
آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے عوام کی جان و مال کی حفاظت اور دہشتگردی سےنمٹنے کےعزم کا اعادہ کیا۔انسدادِدہشت گردی مہم سےمتعلق وفاقی حکومت کی ہدایات پر عملدرآمد کیلئے پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں نیکٹا کو دوبارہ فعال کرنے،قومی و صوبائی انٹیلیجنس فیوژن اور خطرات کی تشخیص کے مراکز کے قیام پرمشاورت کی گئی،ذرائع کےمطابق اپیکس کمیٹی امن وامان سےمتعلق نئے سال کے اہداف اوراسٹریٹیجیزکا تعین بھی کیا۔
اجلاس میں سکیورٹی صورتحال پراہم فیصلے کیےاوروزیرداخلہ محسن نقوی داخلی سکیورٹی صورتحال پربریفنگ دی،اجلاس میں وفاقی کابینہ،صوبائی وزرائےاعلیٰ،آرمی چیف جنرل عاصم منیراوراعلیٰ سرکاری حکام شریک ہوئے۔