وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو اشتہاری قرار دیے جانے کی کارروائی منسوخی کا تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا، انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے فیصلہ جاری کیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے فیصلے کے مطابق 30 مقدمات میں سیکشن 87 کے تحت وارنٹ گرفتاری اور اشتہاری قرار دیے جانے کی کاروائی کا حکم دیا گیا۔
علی امین گنڈاپور کے وکیل نے پشاور ہائیکورٹ کا حکم نامہ عدالت میں پیش کیا جبکہ عدالت نے تمام کارروائی اور وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی کے لیے 24 نومبر کو بانی کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی سربراہی میں پی ٹی آئی کے حامیوں نے پشاور سے اسلام آباد کی جانب مارچ شروع کیا تھا۔
پی آئی آئی کے مظاہرین 25 نومبر کی شب وہ اسلام آباد کے قریب پہنچ گئے تھے تاہم اگلے روز اسلام آباد میں داخلے کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ پی ٹی آئی کے حامیوں کی جھڑپ کے نتیجے میں متعدد افراد، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار زخمی ہوئے تھے۔
26 نومبر کی شب بشریٰ بی بی، علی امین گنڈاپور اور عمر ایوب مارچ کے شرکا کو چھوڑ کر ہری پور کے راستے مانسہرہ چلے گئے تھے، مارچ کے شرکا بھی واپس اپنے گھروں کو چلے گئے تھے۔
27 نومبر کو وفاقی دارالحکومت کے مختلف تھانوں میں پارٹی کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان، سابق خاتون اول بشریٰ بی بی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور و دیگر پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت متعدد مقدمات درج کیے گئے تھے۔
علی امین گنڈاپور کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی منسوخی کا تحریری فیصلہ جاری
![](https://dailymumtaz.com/wp-content/uploads/2024/11/ali-amin-12.jpg)