facebook-domain-verification" content="ck1ojg2es5iiyqif2wy9qloqe1qs4x

بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

گلگت بلتستان دنیا کی 25 بہترین سیاحتی مقامات کی فہرست میں شامل

گلگت بلتستان   کو دنیا کے 25 بہترین سیاحتی مقامات میں شامل کر لیا گیا ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے CNN کی تازہ رپورٹ کے مطابق، گلگت بلتستان 2025 میں سیاحت کے لیے ضرور دیکھنے والی جگہوں میں سے ایک قرار دیا گیا ہے۔
گلگت بلتستان اپنی دلکش وادیوں اور بلند پہاڑوں کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے۔ یہ خطہ ہر سال ہزاروں ملکی و غیر ملکی سیاحوں اور کوہ پیماؤں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔سیاح یہاں پہاڑوں پر چڑھنے، پیرا گلائیڈنگ، اور ٹریکنگ جیسی سرگرمیوں کا لطف اٹھاتے ہیں۔
بدھ کے روز شائع ہونے والی رپورٹ میں سی این این ٹریول نے گلگت بلتستان کی کشش کو اجاگر کرتے ہوئے کہا: “کاراکورم پہاڑوں میں واقع گلگت بلتستان پہنچنا آسان نہیں — فلائٹ شیڈولز غیر یقینی ہو سکتے ہیں اور سیزن کے دوران سڑکیں بند ہو سکتی ہیں — لیکن اس خطے کے بلند پہاڑ کسی بھی قدرتی نظارے کے لیے بہترین ہیں۔گلگت بلتستان میں ہمالیہ کے پہاڑوں کی سیر سنٹرل پارک میں گھومنے جیسی ہے، گلگت بلتستان کے پہاڑوں کو دیکھ کر لیمن کیک کا گمان ہوتا ہے، کئی عالمی ٹریول کمپنیاں گلگت بلتستان کی سیر کرواتی ہیں، عالمی سیاحتی کمپنیاں گلگت بلتستان کو لٹل تبت کا نام دیتی ہیں، دنیا کی 14 بلند ترین چوٹیوں میں سے 5 گلگت بلتستان میں واقع ہیں جس میں K2 بھی شامل ہے ، K2، جو دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ہے، اپنی مشکل اور خطرناک کوہ پیمائی کے حوالے سے پہلے نمبر پر ہے ۔ ”
رپورٹ میں گلگت بلتستان کے دشوار گزار راستوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا کہ یہاں کا ٹریکنگ کا تجربہ ہمالیہ کے پہاڑوں سے بھی زیادہ مشکل ہے۔
گلگت بلتستان میں کوہ پیمائی کا جنون بھی عروج پر ہے۔ 2024 میں 1,700 سے زائد غیر ملکی کوہ پیماؤں نے مختلف چوٹیوں کی سر کرنے کے لیے اجازت نامے حاصل کیے۔ان میں سے 175 کوہ پیماؤں نے K2 کو سر کرنے کی کوشش کی، جسے دنیا کی سب سے خطرناک چوٹی قرار دیا جاتا ہے۔
پاکستانی حکام کے مطابق، گلگت بلتستان میں سیاحتی انفراسٹرکچر بہتر بنانے اور بین الاقوامی سیاحوں کی سہولت کے لیے متعدد اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ماہرین کے مطابق، CNN کی اس فہرست میں گلگت بلتستان کا شامل ہونا پاکستان کے سیاحتی شعبے کے لیے ایک مثبت پیش رفت ہے، جو ملکی معیشت کو بھی فروغ دے سکتا ہے۔