facebook-domain-verification" content="ck1ojg2es5iiyqif2wy9qloqe1qs4x

بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

190 ملین پاؤنڈ کا فیصلہ مؤخر ہونے پر افواہیں سرگرم

اسلام آباد(طارق محمودسمیر) سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ ایک بارپھرموخر کر دیاگیا عدالتی عملے کےمطابق احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا کی رخصت کے باعث کیس کا فیصلہ 13 جنوری تک مؤخر کیا گیا  ،بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ کیس واحد کیس ہے جس کا فیصلہ دو مرتبہ مؤخر کیا جا چکا ہے، ایک ایسے وقت میں جب پاکستان تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ چل پڑا اور اس سلسلے میں دو دور ہوچکے ہیں، حکومت اور تحریک انصاف مذاکراتی عمل کو مثبت قرار دیتے ہوئے اس کی کامیابی کے لیے پرامید ہیں ایسے میں 190 ملین پاؤنڈ کیس کے فیصلے کے موخر ہونے پر سوالات بھی اٹھائے جا رہے ہیں ،اگرچہ یہ خالصتاً عدالتی معاملہ ہے لیکن ماضی قریب میں ہونے والے فیصلوں کے تناظر میں اس حوالے سے کئی سوالات جنم لے رہے ہیں، بعض حلقوں کا خیال ہے کہ مذاکرات کو کامیاب بنانے کے لیے کیس کا فیصلہ فوری طور پر نہیں کیا جا رہا کیونکہ عمران خان کو سزا ہونے کی صورت میں مذاکراتی عمل سبو تاع ہو سکتا ہیایسی  افواہیں بھی سرگرم ہیں کہ اگر تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان معاملات طے پا جاتے ہیں اور اونٹ کسی کروٹ بیٹھتا ہے تواس صورت میں کوئی سرپرائز فیصلہ بھی ہو سکتا ہے، سابق وزیراعظم عمران خان کے وکیل فیصل   چوہدری کاکہناہے کہ 190 ملین پاؤنڈ بنیادی طور پر بریت کا کیس ہے اور پراسیکیوشن کے پاس قانونی طور پر اس حوالے سے کوئی ثبوت موجود نہیں ہے کہ اس میں عمران خان نے کسی قسم کی کوئی کرپشن کی یا مالی فائدہ لیا ہے۔ ممکن ہے جب کیس ثابت نہیں ہو سکا تو ایسی صورت میں اس کا فیصلہ نہ سنا کر اسٹیبلشمنٹ اور مقتدر حلقے تحریک انصاف پر دباؤ برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔