facebook-domain-verification" content="ck1ojg2es5iiyqif2wy9qloqe1qs4x

بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

عمران کے متنازعہ ٹویٹس مذاکرات میں رکاوٹ بن گئے

اسلام آباد(طارق محمودسمیر)پاکستان تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دورنہ صرف کھٹائی میں پڑگیاہے بلکہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے کمیٹی کی ملاقات نہ کرانے کی حکومت کوئی ٹھوس وجہ بھی بتانے سے گریز کررہی ہے اور تحریک انصاف کے رہنما اوپن ماحول میں ملاقات کرناچاہتے ہیں ،نہ وہ عدالت میں ملناچاہتے اور نہ ہی چھوٹے کمرے میں،چھوٹے کمرے میں ایسی کون سی خاص بات ہے جس کوبنیادبناکر ملاقات سے گریزکیاجارہاہے ،لگتاہے کہ حکومت اور تحریک انصاف دونوں ہی ایکدوسرے کے ساتھ کھیل کھیل رہی ہیں،دیکھاجائے توعلیمہ خان اور دیگرکی عمران خان سے جیل کی عدالت میں ملاقات ہوئی ہیاگراسی موقع پر مذاکراتی کمیٹی ملناچاہتی یا صرف بیرسٹرعلی ظفریاسلمان اکرم راجہ چلے جاتے تو یقیناًانہیں کسی نے نہیں روکناتھا،دوسری جانب وزیردفاع خواجہ آصف ،جوحکومت کی طرف سے ہارڈلائنرزکے طور پر جانے پہچانے جاتے ہیں اورمذاکرات کے کھلے دل سے حامی بھی نہیں ہیں ،ایک انٹرویومیں واضح کردیاہے کہ عمران خان کے ٹویٹرسے گزشتہ رات کچھ متنازع ٹویٹس کئے گئے ہیں،ان ٹویٹس میں وزیراعظم شہبازشریف کے بارے میں ایسی زبان استعمال کی گئی ہے جو کسی طور پر مناسب نہیں ہے،ایسے ٹویٹس کے بعد کون ساوزیراعظم ہوگا ٹوٹیس ڈیلیٹ کرائے یامعذرت کرائے بغیرمذاکرات کا سلسلہ جاری رکھے گاکیونکہ وزیراعظم پر جو الزام عائدکیاگیاہے کیاعمران خان اپنے دورمیں ایساکردارادانہیں کرتے رہے ،ان کے انٹرویوزاور تقاریرریکارڈکاحصہ ہیں جن میں وہ سابق آرمی چیف جنرل (ر)قمرجاویدباجوہ کی وہ تعریفیں کیاکرتے تھے جو ماضی میں کسی وزیراعظم نے آرمی چیف کی شاید ہی کی ہوں،وزیراعظم شہبازشریف مختلف اجلاسوں اور تقاریب میں اپنے خطاب کید وران آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی کئی حوالوں سے تعریف کرتے ہیں اور یہ کہتے ہیں کہ ملکی معیشت کے استحکام ،چینی کی سمگلنگ رکوانے اور دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں آرمی چیف کاکردارقابل تعریف ہے،حالانکہ اڑان پاکستان پروگرام کے تقریب میں جہاں انہوں نے آرمی چیف کی کھل کر تعریف کی اور کہاکہ ادارے اور حکومت میں مثالی تعاون ہے اور یہ تعاون جاری رہناچاہئے لیکن ایک وسوسے کا بھی اظہارکیاتھا،عمران خان کے ٹویٹرکامعاملہ ایسے ہے کہ اسے امریکہ میں بیٹھے جبران الیاس ہینڈل کرتے ہیں اور جب بھی حکومت یااسٹیبلشمنٹ کے ساتھ عمران خان یاپی ٹی آئی کے مذاکرات آگے بڑھتے ہیں تو امریکہ میں بیٹھے پی ٹی آئی عہدیدارمتنازع ٹویٹس جاری کردیتے ہیں جس سے معاملات خراب ہوجاتے ہیں،دوسری جانب وزیراعظم شہبازشریف نے متحدہ عرب امارت کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان سے ملاقات کے بعد دوارب ڈالرقرضہ رول اوور ہونے کی خوشخبری سنادی ہے ،وزیراعظم شہبازشریف کی دعوت پر ابھی تک متحدہ عرب امارات کے صدر نے پاکستان کا سرکاری طور پر دورہ نہیں کیاوہ نجی دورے پر رحیم یارخان آئے ہوئے ہیں ،وزیراعظم نے کابینہ سے اپنے خطاب میں بجلی کی قیمتوں میں کمی کااشارہ دیاہے اورواضح کیاہے کہ مہنگی بجلی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے،وزیراعظم کافی عرصے سے یہ باتیں کررہے ہیں کیونکہ مہنگی بجلی نے ترقی کا راستہ روکاہواہے،عام صارفین اور صنعت کار سب پریشان ہیں،آئی پی پیز کے مہنگے منصوبے گلے پڑے ہوئے ہیں،چندآئی پی پیزکوحکومتی کوششوں سے بندکیاگیاہے،لیکن اس کے ثمرات ابھی تک عوام تک نہیں پہنچے،حکومت کو بجلی کی قیمت کم کرنے کے لیے آئی ایم ایف کو بھی اعتماد میں لیناہوگالیکن بجلی کی کمپنیوں میں چوری ،کرپشن اور بدعنوانی کے خاتمے کے لیے آئی ایم ایف سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ،یہ کام تو حکومت نے خود ہی کرناہے اور اس کے لیے ٹھوس اور جامع پالیسی بنانی چاہئے ،ایف آئی اے اور دیگرخفیہ اداروں سے بھی مددلی جائے کیونکہ بجلی چوری کرپشن اور لائن لاسز کا بوجھ صارفین پر ڈالاجاتاہے ،اگرلائن لاسزکو کم کرلیاجائے تو پانچ سے دس روپے بجلی فی یونٹ کم کی جاسکتی ہے اور اس پر آئی ایم ایف بھی اعتراض نہیں کریگالہذاوزیراعظم کو اس معاملے میں شبانہ روز محنت کرناہوگی تب نتائج ملیں گے۔